انسان
ی ت??ریخ کے آغاز سے ہی علامتیں معاشرتی ا
ور ??قافتی اظہار کا ذریعہ رہی
ہیں۔ یہ نہ صرف الفاظ کے بغیر پیغام پہنچانے کا کام کرتی
ہیں بلکہ گہرے مفاہیم ا
ور ??ذبات کو بھی سمیٹتی
ہیں۔ مثال کے طور پر، قدیم تہذیبوں میں سورج، چاند، ا
ور ??تاروں کی علامتیں قدرت کی عظمت کو ظاہر کرتی تھیں۔
مذہبی حوالے سے علامتوں کی اہمیت ا
ور ??ڑھ جاتی ہے۔ اسلامی ثقافت میں ہلال ا
ور ??تارہ ایمان ا
ور ??وشنی کی نشانی سمجھے جاتے
ہیں۔ اسی طرح، ہندو مت میں اوم کا نشان روحانی ہم آہنگی کو بیان کرتا ہ
ے۔ ??ہ علامتیں نسل در نسل منتقل ہو کر لوگوں کے دلوں میں جڑیں بن گئی
ہیں۔
جدید دور میں علامتوں کا استعمال ا
ور ??ھی وسیع ہو گیا ہے۔ ٹریفک کے نشانات سے لے کر الیکٹرانک آلات تک، ہر جگہ یہ بصری رہنمائی فراہم کرتی
ہیں۔ سائنسی شعبے میں ریاضیاتی علامتیں پیچیدہ تصورات کو سادہ شکل میں پیش کرنے کا ذریعہ بنی
ہیں۔
ڈیجیٹل دور میں ایموجیز ا
ور ??ئیکونز نے رابطوں کو مزید تیز اور موثر بنا دیا ہے۔ ایک چھوٹی س
ی ت??ویر یا نشان پورے جملے کی جگہ لے لیتا ہ
ے۔ ??ہ تبدیلی ثابت کرتی ہے کہ علامتیں ہمیشہ سے انسانی سوچ کے ساتھ ارتقا پذیر رہی
ہیں۔
آخر میں، علامتوں کی طاقت ان کے سادہ ہ
ونے میں پوشیدہ ہ
ے۔ ??ہ نہ صرف معلومات کو محفوظ کرتی
ہیں بلکہ ثقافتوں کے درمیان پل کا کام بھی انجام دیتی
ہیں۔ مستقبل میں بھی یہ انسان
ی ت??قی کا اہم ستون ر
ہیں گی۔